طالب / طالبہ کا ب فارم / شناختی کارڈ کی فوٹوکاپی لازمی ہے۔
طالب / طالبہ کی ایک عدد تصویربرائے ریکارڈ
والد / سرپرست کے شناختی کارڈ کی فوٹوکاپی
ادارہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق داخلہ فارم پرموجود کوائف کا مکمل اندراج
ادارہ میں تعلیم کے لئے ضروری ہے کہ طلبہ و طالبات مقامی ہوں ، رہائشی داخلہ کی سہولت نہیں ہے۔
ہدایات برائے والدین / گارڈئنز
والدین بچوں کی حاضری کا خیال رکھیں اور غیر حاضری کی صورت میں ادارہ کو فوراً اطلاع دیں۔
والدین بچوں کو اوقات ِ تعلیم کا پابندبنائیں اوربچوں کو وقت پر درسگاہ پہنچائیں۔
اگر بچہ ادارہ سے غیر حاضر ہو، تو والدین رخصت کے وضع کردہ اصولی طریقہء کار پر عمل کریں۔
والدین اساتذہ کے تعاون سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کی نگرانی رکھیں تاکہ ان کی تعلیم کا معیار درست سمت میں جاری رہے۔
والدین ادارہ کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں رہیں تاکہ بچوں کی تعلیمی پیشرفت اور مشکلات کا فوری ازالہ ہو سکے۔
والدین کو ادارہ کی پالیسیوں اور ضوابط کو سمجھنا اور ان کی پیروی کرنا ضروری ہے تاکہ بچوں کے لیے ایک بہتر اور محفوظ ماحول قائم رہے۔
ادارہ کی طرف سے والدین کے لیے منعقد کی جانے والی پیرنٹ ٹیچر میٹنگز یا دیگر اجلاسوں میں شرکت کرنا ضروری ہے تاکہ انھیں ادارہ کی کارکردگی، بچوں کی پیشرفت اور دیگر اہم موضوعات سے آگاہی حاصل ہو۔
اگر والدین کو بچوں کے تعلیمی یا ذاتی مسائل کا سامنا ہو تو انھیں فوراً ادارہ یا متعلقہ اساتذہ سے رابطہ کرنا چاہیے تاکہ مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔
ادارہ کے اساتذہ/عملہ اور انتظامیہ کے ساتھ مثبت رویہ اور تعاون پر مبنی تعلقات قائم رکھنا والدین کے لیے لازمی ہے۔
والدین کا گھریلو ماحول کو ادارہ کے تربیتی اصول و ضوابط کے مطابق ترتیب دینا لازمی ہے تاکہ بچوں کی تربیت میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہ ہو۔
والدین اپنے بچوں کی سماجی و معاشرتی زندگی پر نظر رکھیں تاکہ بُرا ماحول و مجالس اور غیر اخلاقی سوسائٹی بچوں کی تعلیم و تربیت پر اثرانداز نہ ہو۔
والدین کو ادارہ کے واجبات، کتابوں، یونیفارم اور دیگر ضروریات وغیرہ کی بروقت ادائیگی کرنا لازمی ہے تاکہ بچوں کی تعلیم میں خلل نہ آئے۔
دوسرے بچوں کے والدین، اساتذہ اور انتظامیہ وغیرہ سب کے ساتھ احترام اور تعاون کے ساتھ پیش آنا ضروری ہے۔
ہدایات برائے طلبہ و طالبات
نماز وں کی پابندی ہر طالب علم کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
ہر طالب علم وطالبہ صفائی و ستھرائی اور یونیفارم کا بھرپور اہتمام کرے۔
اساتذہ کرام سے عقیدت و محبت رکھیں ، دل سے ان کی عزت کریں او راحترام سے پیش آئیں تاکہ تحصیل علم اوربہتر ا ستفادہ ہوسکے۔
ادارہ کے تمام اصول و ضوابط کی پابندی تمام طلبہ و طالبات کے لیے ضروری ہے۔
ہر طالب علم و طالبہ کی صورت و سیرت ، وضع و قطع اور لباس میں سنت و صلحاء امت کی اتباع ضروری ہے۔ غیرشرعی بال رکھنا ، داڑھی منڈوانا یا خلاف شرع کٹانا ، اپنے ہم سبق ساتھیوں یا اکیڈمی کے عملہ سے لڑنا جھگڑنا ، بدکلامی یا بد اخلاقی سے پیش آنا ، ایک دوسرے کی چغلی ، عیب جوئی ، غیبت ، مذاق اڑانا ، بیہودہ مذاق کرنا بدترین عیوب ہیں ، ان سے اجتناب کرنا تمام طلبہ طالبات پر لازم ہے۔
ہر طالب علم کو اپنی شکایات اور ضروریات منتظمین اور اساتذہ کرام کے سامنے پیش کرنی چاہئیں ، اگر کوئی طالب/طالبہ حق تلفی کرے تو خود سے جواب دینے اور بدلہ لینے کے بجائے منتظمین اور اساتذہ کرام کو آگاہ کریں۔
طالب علم کے لیے تمام اسباق میں بروقت حاضری لازمی ہے۔
ایسی شدید ضرورت میں جو سبق قضا کیے بغیر نہ پوری کی جاسکے، خود چھٹی کی درخواست دفتر میں دینا ضروری ہے۔ بغیر کسی مجبوری کے کسی کے ہاتھ درخواست بھیجنا یا فون پر اطلاع کردینا کافی نہ ہوگا۔
دورانِ تعلیم فون کااستعمال اور بلااجازت ہر طرح کی ٹیوشن ممنوع ہے۔
ہدایات برائے اساتذہ کرام
اساتذہ کے لیے اخلاق و اعمال ، وضع قطع اور لباس میں سیرتِ نبوی ﷺ کی پیروی اور صلحاء امت کی اتباع ضروری ہے۔
معلمات کے لیے فیشن والے بھڑکیلے لباس اور غیرضروری میک اپ کی اجازت نہیں ہے۔
اساتذہ کے لیے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہونا اور جلسہ و جلوسوں وغیرہ میں شرکت ممنوع ہے۔
اساتذہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے فن میں پوری مہارت رکھتے ہوں اورحتی المقدور فصیح اللسان ہوں۔
استاد کے لیے اسالیب اور اندازِ تعلیم کے قدیم و جدید معیارات سے واقف ہونا ضروری ہے۔
اساتذہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ نہایت شفیق ، ہمدرد ہو اور طلبہ کی نفسیات سے واقف ہوں۔
اساتذہ کو مارپیٹ کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔
استاذہ کی عقائد و اعمال میں اہل سنت والجماعت سے مکمل وابستگی ضروری ہے۔