ادارے کا تاریخی تناظر!

"مصطفی اکیڈمی” بیگم پورہ لاہور میں واقع ایک دینی ، اصلاحی ،تعلیمی اورتربیتی ادارہ ہے ، جہاں طلبہ ، طالبات کے لیے بنیادی اسلامی تعلیمات سے آگہی اور رسوخ فی العلم کے ساتھ ساتھ میٹرک تک پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے نصاب کے مطابق مروجہ اسکولنگ کی سہولیات میسر ہیں۔ یہ ادارہ اس سلسلۃ الذھب کی ایک کڑی ہے جس کی شروعات حضرت مولانا مفتی غلام مصطفیٰ رحمہ اللہ کی زندگی ہی میں ان کے بڑے بیٹے اور جانشین مولوی عطاء اللہ سلمہ نے مختلف ادوار میں مختلف تعلیمی اداروں کے اجراء اورتاسیس سے کی تھی ۔
اولاً بیینیسن اسلامک اسکول اعوان ٹاؤن (لاہور)،ثانیا اسلامی مراکز برائے اطفال سنگھ پورہ لاہور،ثالثاً اسلامی مرکز برائے خواتین سنگھ پورہ (لاہور) اور رابعاً مصطفیٰ اکیڈمی بیگم پورہ لاہور کی صورت میں یہ دینی و عصری تعلیم کی درسگاہیں عوام الناس کی خدمت میں اللہ کی رضا کے لئے مصروفِ عمل رہتی چلی آئی ہیں۔
ان اداروں کے سرپرست اوّل جامعہ اشرفیہ لاہور کے مشہور عالمِ دین استاذالحدیث والتفسیر ،اور علومِ عقلیہ و نقلیہ میں مایہ ناز شخصیت، حضرت مو لانا محمد یعقوب صاحب نور اللہ مرقدہ ، اور سرپرستِ ثانی انھی کے شاگر دِرشید حضرت مولانا مفتی غلام مصطفی صاحب رحمہ اللہ تھے۔ ان کی رحلت کے بعد جامعہ اشرفیہ کے اکابر اساتذہ کی دعاؤں میں ان کے خلیفہء مجاز اور جانشین حافظ مولوی عطاء اللہ سلمہ یہ خدمت انجام دے رہے ہیں ۔جبکہ ادارے کے روحِ رواں حضرت مولانامفتی غلام مصطفیٰ رحمہ اللہ کے منجھلے بیٹے مولوی امداد اللہ سلمہ ہیں۔اللہ تعالیٰ انھیں اور مفتی صاحب کی تمام اولاد کو مزید خدماتِ دینیہ کی توفیق عطاء فرمائے اور علم و عمل میں ترقی سے نوازے۔ آمین
بچوں کی تعلیم کی ابتداء ناظرہ قرآن مجید بمع پرائمری ایجوکیشن سے ہوتی ہے۔ پھر حفظ القرآن (اختیاری) بمع مڈل، اس کے بعد میٹرک تک عصری تعلیم بمع ضروری دینی مسائل اور بنیادی عربی گرامر کانظم ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ معیاری تعلیم کو یقینی بنانے اور جدیدتعلیمی سہولیات مہیا کرنے کے لئے طلبہ و طالبات پر ہونے والے تقریباً ستر فیصد تک کے اخراجات کا بندوبست بفضل اللہ تعالیٰ ادارہ کی جانب سے اہلِ خیر کے تعاون سےکیا جاتا ہے ۔ اور بطور اسکالر شپ طلبہ و طالبات کی ماہانہ معاونت کی جاتی ہے۔
اس ادارے کی تعلیمی کارکردگی کا جائز ہ لینے اور عمومی اہداف کا تعین کرنے کے لئے علماء کرام کی زیرِ نگرانی چند مخلص احباب اور ماہرینِ تعلیم پر مشتمل ” مجلسِ شوریٰ” فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہے۔